![Bazaar-e-Shaam](https://source.boomplaymusic.com/group10/M00/07/13/ee73b761f95a43ebb443599a97f084dc_464_464.jpg)
Bazaar-e-Shaam Lyrics
- Genre:Acoustic
- Year of Release:2023
Lyrics
زینب بازار شام
زینب دربار عام
راہم راہم بر سؤے شام
آیئ بے ردا شد
ساۓ میں آیی جس باوفا کے
وہ سو چکا ہے بازو کٹا کے
اب کیسے ہوگا پرڈے کا اہتمام
کہہ دو ہوا سے اب خاک اڑاے
بنت علی کا پردہ بناے
نہ محرموں کا مجمع ہے گام گام
لا کر اوڑھا دو چادر بہن کو
رخصت تو کر دو آ کر بہن کو
آے بھائی زینب جاتی ہے سُوے شام
ہے تیغ اسکی بابا کا لہجہ
سن کر خطابت لرزے گی دنیا
قاتل سے لے گی بھائی کا انتقام
زخمی کمر ہے درے لگے ہیں
بھیا رسن میں شانے بندھے ہیں
زینب کرے گی کیسے تجھے سلام
مجلس کرے گی ماتم کرے گی
ہر موڑ پر یه نوحہ پڑھے گی
بعد حسین ہے زینب کا یہی کام
غیروں کے درمیان بے پردہ ہیں حرم
بابا کے غم سے بڑھ کر ہے یہ الم
خوں چشم غم سے رونے لگے امام
ہاے تکلم برپا تھا محشر
روتی تھیں زہرا روتے تھے حیدر
بے پردہ تو نے ایسا کیا قیام