![Chid Gaya Barchi Say](https://source.boomplaymusic.com/group10/M00/07/13/ee73b761f95a43ebb443599a97f084dc_464_464.jpg)
Chid Gaya Barchi Say Lyrics
- Genre:Acoustic
- Year of Release:2023
Lyrics
زخمی سینہ علی اکبرؑ کو جو دیکھا شہؑ نے
دیکھ کر سوئے مدینہ یہ پکارا شہؑ نے
چھد گیا برچھی سے اکبرؑ کا کلیجہ اماں
کتنا مشکل ہے یہ زینبؑ کو بتانا اماں
آؤ تم ساتھ دو اس عالمِ غربت میں مرا
تم بھی اک ماں ہو سمجھ سکتی ہو غم زینبؑ اُسکا
جب جنازے سے وہ لپٹے تو چھڑانا اماں
اپنے اکبرؑ سے جدا ہوکے نہ جی پائیگی
ہائے اس حال میں دیکھے گی تو مر جائیگی
میری ہمشیر کو مرنے سے بچانا اماں
اس سے ملنے کیلئے بیٹھی ہے بیمار بہن
اب کبھی لوٹ کے اکبرؑ نہیں آئیگا وطن
جاکے صغراؑ کو مدینے میں بتانا اماں
یاعلیؑ کہتے ہوئے میں نے سناں کھینچی ہے
اسکے سینے میں ابھی ٹوٹی سناں باقی ہے
زخم گہرا ہے وہاں اسکا چھپانا اماں
صبر کیسے ہو مری جان مرے دلبر نے
ہاں مرے سامنے دم توڑ دیا اکبرؑ نے
موت ہے میرے لئے غم یہ اُٹھانا اماں
کبھی گرتا تھا کبھی اُٹھتا تھا میں چلتے ہوئے
اسکے لاشے پہ میں آیا ہوں بڑی مشکل سے
لاش اُٹھاؤں تو مرا ساتھ نبھانا اماں
جب چلے ضیغم و ذیشان سوئے خیمہ حسینؑ
ہر قدم روتے رہے کرتے رہے بس یہی بین
گر نہ جاؤں مجھے گرنے سے بچانا اماں