![Mairay Seenay Main Sina](https://source.boomplaymusic.com/group10/M00/07/19/c29a7a84889a4fe984eae1d6b5d3b2b2_464_464.jpg)
Mairay Seenay Main Sina Lyrics
- Genre:Light
- Year of Release:2022
Lyrics
بولے اکبرؑ کہ مجھے خیمے میں مت لے جانا
میرے سینے میں سناں ٹوٹ گئی ھے بابا
پھوپی اماں کو نظر آئے نہ یہ حال میرا
میرے سینے میں سناں ٹوٹ گئی ھے بابا
بابا یہ ہاتھ میں سینے سے ہٹاؤں کیسے
کتنی تکلیف میں ہوں تمکو بتاؤں کیسے
سانس اب لینا بھی تکلیف سے دشوار ہوا
میرے سینے میں سناں ٹوٹ گئی ھے بابا
ھائے اماں یہ میرا درد نہ سہہ پائینگی
مجھکواس حال میں وہ دیکھکےمرجائینگی
خون جاری ھے میرا زخم بہت ھے گہرا
میرے سینے میں سناں ٹوٹ گئی ھے بابا
دیکھلو بابا یہ سینہ جو میرا ھے زخمی
ھائے خیمے میں سکینہؑ جو اِسے دیکھے گی
میری معصوم بہن کیسے سہے گی صدمہ
میرے سینے میں سناں ٹوٹ گئی ھے بابا
یاد آتی ھے بہت مجھکو وہ بیمار بہن
یہ تو اچھا ہی ہوا چھوڑکے آئی نہ وطن
کسطرح دیکھتی اس حال میں مجھکوصغراؑ
میرے سینے میں سناں ٹوٹ گئی ھے بابا
ھائے غربت ھے یہ اکبرؑ پہ قیامت جیسی
پہلے دیکھی ہی نہیں درد کی شدت ایسی
کیسے بتلاؤں تمہیں حال میں اپنے دل کا
میرے سینے میں سناں ٹوٹ گئی ھے بابا
کیسی آئی ھے یہ اکبرؑ پہ مصیبت ھائے
بابا سینے سے لگالو تو سکوں مل جائے
کتنا مجبور ھے دیکھو یہ تمہارا بیٹا
میرے سینے میں سناں ٹوٹ گئی ھے بابا
کھینچ کر ضیغم و ذیشان سناں سینے سے
بوڑھے کاندھے پہ جواں لاش لئے شاہؑ چلے
گونجتی رہ گئی مقتل میں یہ اکبرؑ کی صدا
میرے سینے میں سناں ٹوٹ گئی ھے بابا