![Nazuk Sa Gala](https://source.boomplaymusic.com/group10/M00/07/19/c29a7a84889a4fe984eae1d6b5d3b2b2_464_464.jpg)
Nazuk Sa Gala Lyrics
- Genre:Light
- Year of Release:2022
Lyrics
کیا یہ نازک سا گلا تھا تیر کھانے کیلئے
رن میں لایا تھا اسے پانی پلانے کیلئے
ماں کہیں مر ہی نہ جائے دیکھکر لاشِ پسر
تیرکھایا ھےعلی اصغرؑ نے سوکھے حلق پر
کسطرح خیموں میں جاؤں یہ بتانے کیلئے
ترس کیوں آیا نہ تمکو دیکھکر اصغرؑ کا حال
کمسنی میں بھی رکھا ھے اسں نے بابا کا خیال
تیر کھایا میرے بازو کو بچانے کیلئے
کون اب جاکر سکینہؑ کو یہ بتلائیگا اب
اُسکو کیا معلوم کے اصغرؑ نہیں آئیگا اب
منتظر بیٹھی ھے وہ جھولا جھلانے کیلئے
کہتے تھے اصغرؑ کو ہاتھوں میں لئے شاہِ زمنؑ
ہے میرے چھ ماہ کے مظلوم کا نازک بدن
کیا یہ جلتی ریت ھے اسکو سلانے کیلئے
ڈھونڈنے مقتل میں اسکو جب ستمگر آئینگے
ہاۓ نیزے پہ اُٹھاکر وہ بدن لے جائینگے
قبر کھودوں کسطرف اسکو چھپانے کیلئے
قبر اصغرؑ کی بناکر جب اُٹھے ھائے حُسینؑ
قبر پر بےشیر کی پھر گرگئے ھائے حُسینؑ
کون آئے خاک سے شہؑ کو اُٹھانے کیلئے
تھی عجب ذیشان و ضیغم ہائےغربت شاہؑ کی
ساتھ دینے کیلئے اب نا رہا باقی کوئی
صرف تنہائی تھی یہ نوحہ سنانے کیلئے