Panahgah Lyrics
- Genre:Soul
- Year of Release:2022
Lyrics
میں صحرا میں پیاسا
دھوپ میں تپتی مرجھا رہا تھا
زخموں کے جنگلو سے یاری تھی میری
اندھیرے رستو میں منڈلا رہا تھا
تو صحرا میں آی ہے بارش کی ترہا
روشن کی تونے بے حد اندھیری یہ گلیاں
تو میرا سہارا
جس کے سہارے
میں زندہ دوبارہ
بھٹکا مسافر
لہرو سے جھگڑے
سب دکھتا دھندلا
تو ہی کنارہ تو ہی سہارا تو ہی پناہگاہ
میں ڈوبتی کشتی
ساحل سے دوری
میری نصیبی
بھیڑ میں اکیلا سا محسوس کرتا تھا
امید کو بھی
مجھ سے تھی نہ امیدی
تو نے نصیبو کو بدلہ دواؤں میں آکے
اس نے ہے بھیجا تجھ کو فرشتہ بنا کے
تو میرا سہارا
جس کے سہارے
میں زندہ دوبارہ
بھٹکا مسافر
لہرو سے جھگڑے
سب دکھتا دھندلا
تو ہی کنارہ تو ہی سہارا تو ہی پناہگاہ
جو تو گیی
تو میں کہیں کا نہیں
تجھ میں میری جاں بسی
تو ہی میری زندگی
جو تو گیی
پھر سے میں پیاسا ہوں صحرا میں
اتنا کے اندرون صحرا ہے
دھوپ کے کرنو میں مرجھا میں
سوکھا میں اتنا کے بکھرا میں
زخمو سے یاری ہے اتنی اب
کے ان میں جاکر کے ہم دیوانے
اندھیرے رستو میں منڈلاتے
اجالو میں آ ہی نہیں پاتے
تو ساحل سے دوری ہے کشتی کی
مکدّر ہے خشکی سے لاعلمی
نصیبی سمندر کے تھے پے ہی
بھیڑ میں اتنا اکیلا سے
اتنا اکیلا کے دیکھتا نا
خود ہی اور خود میں ہے جکڑا سا
امیدوں نے اسکو بھلا دیا
تو میرا سہارا
جس کے سہارے
میں زندہ دوبارہ
بھٹکا مسافر
لہرو سے جھگڑے
سب دکھتا دھندلا
تو ہی کنارہ تو ہی سہارا تو ہی پناہگاہ
تو ہی پناہگاہ
تو ہی پناہگاہ
تو ہی پناہگاہ
تو ہی پناہگاہ
تو ہی پناہگاہ
تو ہی پناہگاہ
تو ہی پناہگاہ
تو ہی پناہگاہ
تو ہی پناہگاہ